اشاعتیں

مئی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

صدقہ فطر کے احكام و مسائل مختصرا

صدقہ فطر کے احكام و مسائل مختصرا  جید علماء و مفتیان کے کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کئے گئے تصریحات سے ماخوذ راقم  سید محمد عزیر ادونوی  ~~~~ ؛؛  ۱.  رمضان کا آخری عمل صدقہ فطر کی ادائیگی ہے  ؛؛  ۲.  جو مال چاہے روپئے کی صورت میں ہو یا غلہ کی صورت میں یا طعام کی صورت میں یا کسی اور چیز کی صورت میں ہو، اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اللہ کی راہ میں غرباء و مساکین کو دیا جاتا ہے یا خیر کے کسی کام میں خرچ کیا جاتا ہے، اسے “صدقہ”  کہتے  ؛؛  ۳.  صدقہ فطر صدقہ کی ایک قسم ہے جس کے کچھ خاص  احکام و مسائل ہیں ؛؛  ۴.  اسے زکوٰۃ الفطر، زکوٰۃ البدن، زکوٰۃ النفس، فطرانہ اور  فطرہ بھی کہا جاتا ہے ؛؛  ۵.  صدقہ کی اصلاً دو قسمیں ہیں  ؛؛  ۱.  فرض  ؛؛  ۲.  نفل  ؛؛  ۶.  فرض صدقہ میں  ؛؛  ۱.  زکوٰۃ  ؛؛  ۲.  نذر کا صدقہ  ؛؛  ۳.  صدقہ فطر  ؛؛  ۴.  کفارہ کا صدقہ  ؛؛  ۵.  فدیہ کا صدقہ  ؛؛  ۶.  ۳۶۰ جوڑوں کا صدقہ  وغیرہ شامل ہیں  ؛؛  ۷.  فرض صدقات کے علاوہ، جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے اپنا ضرورت سے زائد مال سے غریبوں، مسکینوں، محتاجوں اور فقیروں پر خرچ

سحری کے 20 فوائد

سحری کے فضائل، برکات و فوائد  (جید علماء کے فتاوی اور شروحات سے ماخوذ)  راقم  سید محمد عزیر ادونوی  ~~~~؛   سحری سے مراد وہ کھانا ہوتا ہے جو انسان رات کے آخری حصے میں تناول کرتا ہے، اور اسے سحری اس لیے کہا گیا ہے کہ رات کے آخری حصے کو سحر کہتے ہیں اور یہ کھانا اسی وقت میں کھایا جاتا ہے۔ ؛  * ۱. سحری کرنے سے رسول اللہ کی اطاعت کا اجر ملتا ہے ؛  * ۲. سحری کرنے سے رسول اللہ کی سنت کا اجر ملتا ہے ؛  * ۳. سحری کرنے سے برکت حاصل ہوتی ہے  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:  سحری کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہوتی ہے.  بخاری (1923)، مسلم (1095)، مشکوۃ (1983) ؛  * ۴. سحری کرنے سے اہل کتاب کی سحری کی مخالفت کا اجر ملتا ہے اور ان کی مشابہت کا گناہ نہیں ہوتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:  سحری تناول کرنا  ہمارے اور اہل کتاب کے روزے کے درمیان فرق ہے.  مسلم : (1096)، مشکوۃ (1984)  ؛  * ۵. سحری کرنے سے اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے  ؛  * ۶. سحری کرنے سے رحمت کےفرشتوں کی بھی دعاء ملتی ہے  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: